گجرات فسادات کے دوران اجتماعی عصمت دری کی شکار اور اپنے خاندان کے 14
افراد کے قتل کی چشم دید گواہ رہیں بلقیس بانو کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ جو
حیوانیت ہوئی، اسے بھلایا نہیں جا سکتا ہے لیکن پھر بھی وہ کسی سے اس کا
انتقام لینا نہیں چاہتیں بلکہ اپنے اور اپنے بچوں کے لئے تحفظ اور
سکون
بھری زندگی چاہتی ہیں۔بلقیس نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے فرقہ پرستی کے جس
درد و الم کو برداشت کیا ہے وہ ناقابل بیان ہے لیکن انہیں اس بات کا
اطمینان ہے کہ بمبئی ہائی کورٹ نے ظلم کرنے والوں کو سزا دے کر انصاف کا
علم بلند کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ تاریخی ہے۔